حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، آستان قدس رضوی (ع) میں صحت اور علاج معالجہ کی سہولت اور اہمیت کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے۔ درحقیقت آٹھویں امام علیہ السلام کے حرم میں طویل عرصے سے ایک طبی مرکز موجود رہا ہے جس کی خدمات سے زائرین نے ہمیشہ استفادہ کیا ہے۔
انقلابِ اسلامی کی فتح کے بعد، صحت کے شعبے کی طرف خیرین کی توجہ کے علاوہ، ہم نے اس مقدس مقام میں دوا سازی اور طبی خدمات کی بڑھتی ہوئی ترقی کو بخوبی مشاہدہ کیا ہے۔ جس نے اس شعبہ میں حرم مطہر (ع) کے کردار کو دوگنا کردیا ہے۔
ملکی اور صحتِ عامہ کے شعبے میں آستان قدس رضوی (ع) کے اس اہم کردار کے بارے میں مزید جاننے کے لیے ذیل میں ہم وقف جیسی سنتِ حسنہ کی روایت کا جائزہ لیں گے تاکہ اس خدا پسند عمل سے مزید آشنا ہو سکیں۔
دار الشفاء امام (ع) کی پانچ سو سالہ پرانی تاریخ
مختلف تاریخی ادوار میں آستان قدس رضوی (ع) کے احاطے میں طبی خدمات کی فراہمی کے لیے دار الشفاء نامی اسپتال موجود تھی، البتہ پرانے رضوی دارالشفاء کی تعمیر کی تاریخ قطعی طور پر معلوم نہیں ہے لیکن دستیاب دستاویزات کے مطابق آستان قدس رضوی (ع) میں طب کی تاریخ وقف سے منسلک ہے۔ اس طرح کہ وقف کرنے والوں نے اپنی جائیداد کا ایک حصہ اس امر کے لیے مختص کیا ہو۔ اس لیے کہا جا سکتا ہے کہ دار الشفاء امام (ع) مریضوں کے علاج معالجہ میں پانچ صدیوں سے زیادہ کا تجربہ رکھتا ہے۔
موجودہ دار الشفاء امام (ع) میں ایمرجنسی مریضوں کو کم سے کم وقت میں طبی خدمات فراہم کی جاتی ہیں۔ صحن امام حسن مجتبی (ع) میں موجود اس دار الشفاء امام (ع) میں 8 بیڈ کی سہولت کے ساتھ لیس ایمرجنسی سینٹر اس ادارے کا سب سے اہم اور فعال مرکز ہے جو صحت عامہ کے امور میں حضرت امام رضا علیہ السلام کے زائرین کو طبی خدمات فراہم کرتا ہے۔
رضوی سپر اسپیشل ہسپتال کی تعمیر
انقلاب اسلامی کی فتح کے بعد آستان قدس رضوی (ع) میں زائرین اور قرب و جوار کے لوگوں کی صحت اور علاج پر خاص توجہ دی گئی۔ اس سلسلے میں رضوی سپر اسپیشل ہسپتال کے قیام کے ساتھ ہی مشہد مقدس میں طب کے شعبے میں ایک اہم اور قابل ذکر قدم اٹھایا گیا۔
اس ہسپتال کا پہلا مرحلہ 1384 شمسی (2005ء) میں اور دوسرا مرحلہ 1392شمسی (2013ء) میں مکمل ہوا جو اب بھی اپنے شعبہ جات اور طبی خدمات کو ترقی کی سمت لے جا رہا ہے۔
درحقیقت، رضوی ہسپتال ممتاز ڈاکٹروں اور طبی محققین کی مدد سے ملک کے اندر اور باہر کے مریضوں کے لیے جدید ترین طبی تشخیصی اور علاج کی خدمات فراہم کر کے مریضوں، خاص طور پر زائرین کی خدمت میں مشغول ہے۔ رضوی ہسپتال میں فراہم کی جانے والی اعلیٰ سطح کی طبی خدمات نے اس ہسپتال کو طبی تشخیصی اور علاج کی خدمات کی فراہمی میں دیگر قومی ہسپتالوں میں اول درجے کی بہترین درجہ بندی حاصل کر کے ملک کے ہسپتالوں میں ممتاز مقام حاصل کر دیا ہے۔
موقوفات کے ذریعہ سے ملکی دواسازی کی ضروریات پر توجہ
آستان قدس رضوی (ع) کے اس ہسپتال میں علاج معالجہ کی سہولیات کے علاوہ دواؤں کی تیاری، سپلائی اور تقسیم بالخصوص خاص اور لاعلاج مریضوں کے لیے ادویات کی آمادگی کے حوالے سے بھی خصوصی توجہ دی جاتی ہے۔
منتصریہ ہسپتال؛ صحت کے شعبے میں وقف کی ایک بہترین مثال
مشہد شہر میں دار الشفاء امام (ع) کے بعد منتصریہ ہسپتال دوسرا وقف شدہ میڈیکل کمپلیکس ہے جو 1297 شمسی (1918ء) سے موقوفہ املاک کی آمدنی سے قائم کیا گیا۔ رابعہ خانم جو کہ "احترام السلطنۃ" کے نام سے مشہور تھیں، نے اپنے شوہر "محمد حسن مرزا منتصر الملک" کی وفات کے بعد اس کی املاک کو آستان قدس رضوی (ع) میں ہسپتال کے قیام کے لیے وقف کر دیا۔ درحقیقت، اپنے شوہر کے حکم کے مطابق، اس خاتون نے مشہد میں ایک ہسپتال بنانے اور اس سے طبی وسائل سے آراستہ کرنے کا فیصلہ کیا۔ اس کے بعد منتصریہ ہسپتال کئی دہائیوں تک کام کرتا رہا لیکن عمارت کی عمر اور خستہ حالی کی وجہ سے اسے کچھ عرصے کے لیے بند کر دیا گیا جسے آخر کار آستان قدس رضوی کی کوششوں سے از سر نو تعمیر کیا گیا اور اس کی نئی عمارت بھی قائم کی گئی۔ در حال حاضر منتصریہ ہسپتال مختلف اعضاء کی پیوند کاری اور ڈائیلاسز انجام دینے کے ساتھ ساتھ ایک تعلیمی، تحقیقی اور طبی معالجاتی مرکز کی شکل میں لوگوں کی خدمت کر رہا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ ان ہسپتالوں کی طبی سرگرمیاں صرف مشہد شہر تک ہی محدود نہیں ہیں بلکہ حرم مطہر رضوی (ع) کی زیرسرپرستی ملک بھر کے مختلف شہروں میں کئی ہسپتال اور طبی مراکز خدمات انجام دے رہے ہیں۔